میں تقریباً بائیس سال کا عرصہ مختلف عربی مدارس میں بچوں کو حفظ و ناظر قرآن پڑھانے کی سعادت حاصل کرتا رہا‘ مساجد و مدارس میں تنخواہوں کا تناسب شاید آپ کو معلوم ہوگا (بہت کم تنخواہیں ہوتی ہیں) رزق میں خیروبرکت اور کشادگی کے عملیات پر خاص توجہ دیتا تھا‘ فارغ اوقات میں عامل حضرات سے ملاقات یا عملیات پر مشتمل کتب کی ورق گردانی اور پھر مطلوبہ (رزق وغیرہ) عمل (رات کے وقت) کرتا رہتا۔ اسی اثناء میں ایک کتاب آسان عملیات کی مکمل سترہ جلدوںمیں ڈاکٹرز و حکماء اور عامل حضرات کو عاجز کرنے والے امراض و جنات اور جادو کے علاج اور توڑ کیلئے‘ سورۃ الکافرون کا یہ عمل نظر سے گزرا‘ مذکورہ کتابوں میں تو سورۂ ہذا کی تعداد ایک ہزار ایک مرتبہ لکھی ہے۔ ابتدائً بندہ ناچیز بھی اسی تعداد کے مطابق مریضوں کا علاج کرتا تھا لیکن بے پردگی و زبان کی لغویات اور پرہیز جلالی و جمالی پر مبنی شرائط کی عدم تکمیل کے باعث عمل کی تاثیر میں خاصی کمزوری سامنے آتی رہی پھر بندہ ناچیز نے نوری عملیات سے قدرے مایوس ہوکر سفلی عملیات کی طرف رغبت اختیار کی۔ پھر مجھے معلوم ہوا کہ جو عامل بھی جتنا زیادہ ناپاک رہتا ہے کالاعلم اتنا ہی زیادہ پرتاثیر ہوتا ہے تو قدرتی طور پر بندہ ناچیز پر یہ راز کھلا کہ امراض سمیت جنات اور جادو کو جتنی زیادہ مار پڑے گی تو وہ اتنی ہی جلدی اور ہمیشہ کیلئے فرار اختیار کرتے ہیں۔
لہٰذا نوری علم کا عامل جتنا ہی زیادہ عمل کو مار دے گا اور جتنا ہی زیادہ پاکیزہ رہے گا نوری علم اتنا ہی زیادہ اثر کریگا۔ ادھر کبھی کبھی احادیث وتفاسیر اور فقہ کی کتب کا مطالعہ بھی کرتا تھا۔ مختلف احادیث سے معلوم ہوا کہ اللہ تعالیٰ کو سات کا عدد بہت پسند ہے یعنی ہفتے کے سات دن‘ سمندروں اور ہواؤں‘ زمین کے طبق‘ آسمان کے طبق‘ قرآن مجید کی منزلیں‘ سورۂ یٰسین میں مبین‘ حٰمٓ سے شروع ہونیوالی سورتوں کی تعداد سات ہے۔ لہٰذا مجھے بھی سورۃ الکافرون کے عمل کو بھی سات دن تک روزانہ ایک ہزار ایک مرتبہ کرنا چاہیے اور زیادہ پاکیزگی کی یہ صورت اللہ کی طرف سے ذہن میں آئی کہ کم از کم عمل کرتے وقت عمل سے پہلے چھ نوافل (توبہ) حاجت‘ قبولیت کے دو دو نفل اور عمل کے بعد شکرانے کے دو نفل پڑھنے چاہئیں اور تیل‘ پانی اور شہد پر دم کرکے استعمال کرایا جائے چنانچہ ہمارے ساتھ پڑھانے والے ساتھی کا ایک دوست کینسر کا مریض تھا اور غربت کی وجہ سے مہنگے علاج کی سکت نہ رکھتا تھا وہ اپنے اس مرض سے پریشان تھا۔ 1982ء میں اس پر سات دن تیل‘ شہد‘ پانی وغیرہ پر دم کرکے چالیس دن تک استعمال کرنے کو کہا۔ اللہ تعالیٰ نے اپنے کلام کی برکت سے شفاء کے نظارے دکھائے۔ ابھی چالیس دن پورے نہیں ہوئے تھے کہ اس نے ڈاکٹروں سے چیک اپ کرایا تو کینسر نام کی بیماری نہ تھی۔ پھر 1983ء میں مسجد صدیق اکبر کورنگی کراچی کے مؤذن کی بیٹی کو مسئلہ پیش آیا اس نے کہا کہ میں اپنی بچی کے علاج کیلئے کوئی ڈاکٹر کوئی حکیم اور کوئی عامل نہیں چھوڑا کوئی کچھ کہتا ہے اور کوئی کچھ‘ پریشان ہوں‘ کہاں جاؤں کیا کروں۔ بہت لُٹ چکا ہوں۔ اس پر بندہ ناچیز نے سات دن اول وآخر نوافل کے ساتھ تیل‘ پانی مریضہ اور شہد پر دم کرنے کاعمل شروع کیا۔ پہلے تین دن کبھی سر میں اور کبھی پورے جسم میں سخت ٹیسیں اٹھیں اور چوتھے دن چکرا کرگرنے کی کیفیت سامنے آئی اور پانچویں دن سے بچی کی حالت سنبھلنے لگی اور الحمدللہ اکتالیس دن تیل کی مالش شہد اور پانی باہم ملا کر پینے سے بچی بالکل صحت مند ہوگئی اور اب تک صحیح و تندرست ہے۔
ہمارے پڑوس میں ایک معمرخاتون جسے بندہ ناچیز احتراماً خالہ صاحبہ کہا کرتا۔ ان کے پاؤں پر پھوڑا نکل آیا ڈاکٹروں نے کہا کہ پاؤں کاٹنا پڑے گا وہ بہت گھبرائیں اور ان کے ورثاء بھی خاصے پریشان ہوئے۔ بندہ ناچیز نے خود ان کے سامنے پیشکش کی اور تیل اور پانی پر (شہد پر نہیں) سورۃ الکافرون کا عمل کیا تو الحمدللہ گیارہویں دن وہ خشک ہوگیا اور بعد میں اکتالیس دن سے پہلے اس پھوڑے کا داغ بھی نہیں تھا۔
اسی طرح بندہ ناچیز کے ایک خاص دوست کی بہن کا مسئلہ ہوا جو بہت صحت مند اور خوبصورت تھی لیکن رشتے سے انکار کی وجہ سے اس پر جادو کیا گیا جس سے اس کی رنگت‘ تھوک‘ پیشاب‘ پاخانہ سب سیاہ ہوگئے اور پانی (باقی صفحہ نمبر35 پر)
(بقیہ: میری زندگی کے عجیب تجربات ومشاہدات)
یا کھانا وغیرہ کھانے کی وجہ سے اس کے سینے میں سخت تکلیف ہوتی تھی چنانچہ بندہ ناچیز کا وہ دوست اپنے ماں باپ کے ساتھ بندہ ناچیز کے پاس آیا اور اپنی بچی کی حالت بیان کی تو بندہ نے انہیں تسلی دی اور یہ کہہ کر کہ جادو کی ایسی کی تیسی… کہ وہ اللہ کے کلام کا مقابلہ کرے یا اس کے سامنے ٹھہر سکے۔ الغرض مسلسل اکیس دن سورۃ الکافرون تیل پانی اور شہد پر دم کرکے استعمال کرایا چونکہ پانی اور شہد اس کے حلق سے نہیں گزرتا تھا اس لیے پہلے سات دن صرف تیل کی مالش کرائی (تین وقت)۔ الحمدللہ آٹھویں دن شہد اور پانی جب اس کے حلق کے نیچے گیا تو سینے میں پہلے پہل ہلکی سی تکلیف ہوئی پھر آہستہ آہستہ یہ تکلیف ختم ہوگئی۔ بندہ ناچیز کو یہ تعداد تو معلوم نہیں کہ سورۃ الکافرون کے عمل سے کتنے لوگوں کو فائدہ ہوا جو یاد تھا لکھ دیا البتہ یہ تجربہ ضرور ہے کہ جس پر بھی سورۃ الکافرون کا سات دن مع اول و آخر آٹھ نوافل عمل آزمایا الحمدللہ تیربہدف ثابت ہواکبھی خطا نہیں گیا۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں